Month: October 2024

Ganoderma

No Comments
Ganoderma
آج ھم مشروم ( کھمبی) کی ایک انتہائی مفید قسم گائنوڈرما پر بات کریں گے جو کہ جسم انسانی کے لیۓ ایک بے بہا خزانے سے کم نہیں حالت صحت اور حالت مرض ھر دو میں یہ بہت مفید پائی گئی ھے تو چلیں شروع کرتے ھیں ۔۔۔۔ مشروم (کھمبی) گائنوڈرما لیوسی ڈم مشروم کھمبی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی بنی نوع انسان کی اپنی تاریخ یہی وجہ ہے کہ ہر تہذیب کی منفرد تحریروں میں کھمبی کا ذکر دوا اور غذا کے طور پر ضرور ملتا ہے۔ پانچویں صدی قبل مسیح کا یونانی حکیم بقراط‘ طب کا باپ مانا جاتا ہے۔ وہ کھمبی کو ہڈیوں اور پٹھوں کا درد رفع کرنے کیلئے استعمال کرواتا تھا۔ طریقہ علاج یہ تھا کہ درد والی جگہ پر کھمبی کاسفوف رکھ کر داغ دیا جاتا تھا جس سے درد میں افاقہ ہوجاتا۔ اس طرح یونانی ماہر طب ڈائیو سکارڈس نے 200ءمیں اپنی کتاب میں کھمبی کے طبی اوصاف کا ذکر تفصیل سے کیا ہے وہ کہتے ہیں کہ گنگن نامی کھمبی میں خون کو منجمد کرنے کی خاصیت موجود ہے۔ اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے اسی بنا پر یہ درد قولنج‘ مروڑ اور زخمی اور سوجے ہوئے اعضا کے علاج کیلئے بھی مفید ہے۔ یہ ہڈی کی ٹوٹ پھوٹ کے علاوہ اس وقت بھی استعمال ہوتی ہے جب جسم چوٹ لگنے سے زخمی ہو‘ بخار کی حالت میں شہد ملا کراستعمال کرنے سے بخار اتر جاتا ہے۔ اس طرح یہ جگر‘ دمہ‘یرقان‘ اسہال‘ پیچش اور گردے کی تکلیف کیلئے بھی مفید ہے۔ مورجھا روگ یا اختناق الرحم(ہسٹریا) اور مرگی میں اس کو شہد اور ادرک کے ساتھ ہم وزن ملا کر استعمال کرنے سے بھی افاقہ ہوتا ہے۔ اگر بیماری کے حملے سے پیشتر ہی اس کا استعمال کیا جائے تو یہ بدن کو سخت ہوکر اکڑا جانے سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔ شہد کے ساتھ اس کا استعمال قبض کشا ہے۔ سانپ کے کاٹے اور زخم پر لگانے سے تریاق کاکام دیتی ہے۔ آج بھی ناروے‘ سویڈن اور فن لینڈ کے لیپ باشندے کھمبی کودرد رفع کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ چینی اور جاپانی طریقہ علاج جسے موکسا بھی کہتے ہیں اسی اصول کے پیش نظر وضع کیا گیا ہے۔ لوگ پٹھوں کے درد اور کھنچے ہوئے پٹھوں کیلئے اس مخصوص کھمبی کا سفوف استعمال کرتے ہیں جس کا بیج دان گیند نما ہوتا ہے۔ اسے پف پال کہتے ہیں۔ یہ کھمبی نشہ آور دوا کے طور پر خاص عرصے تک آپریشن میں استعمال ہوتی رہی ہے۔ اس کا سفوف اگر جلایا جائے تو اس کے بخارات کلورو فارم جیسے ہوتے ہیں۔ اس کے سفوف کا دھواں آج بھی شہد کی مکھیوں کو چھتے سے علیحدہ کرکے شہد نکالنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ سفوف دیہات میں آج بھی خون بند کرنے کی مجرب دوا خیال کیا جاتا ہے۔ کھمبی کی ایک قسم ہوگ مشروم انتڑیوں کی ریزش اور مقعد کے پھوڑے پھنسی کیلئے مفید ہے۔ اس کے استعمال سے چہرے کے داغ دھبے ختم ہوجاتے ہیں۔ اس سے جلدی امراض دور کرنے کا محلول (لوشن) تیار کیا جاتا ہے جو آنکھوں کے درد کا بھی موثر علاج ہے۔ کھمبی سڑے ہوئے بدبودار ناسور اور سر کے پھوڑے پھنسی وغیرہ کیلئے فائدہ مند ہے۔ بائولے کتے کے کاٹے ہوئے زخم کو پانی میں بھگو کر اس کا مرہم استعمال کیا جاتا ہے۔ کھمبی پیلے یرقان اور شدید نزلہ زکام کا شرطیہ علاج ہے۔ یہ مرہم کسی زہریلے کیڑے کے کاٹے ہوئے پر لگانے اور کھمبی کو بطور غذا کھانے سے شفاءہوتی ہے۔ یہ پیشاب آور بھی ہے۔ علاوہ ازیں عورتوں کی ماہواری کو باقاعدہ رکھتی ہے اور حسن کو نکھارتی ہے۔ کھمبی کی ایک قسم قے اور دست آور دوا ہے۔ گلے کی سوجن اور دیگر تکالیف میں دودھ میں ابال کر استعمال کی جاتی ہے۔ فومز نامی کھمبی ہمارے ہاں جنگلات میں درختوں پر بکثرت اگتی ہے۔ اسے قدیم حکماءجراح کی کھمبی کہتے ہیں ۔ نوزائیدہ حالت میں اسے کاٹ کر کچھ عرصہ کیلئے رکھ دیا جاتا ہے پھر اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرکے موگری سے کوٹ کر سفوف بنالیتے ہیں جسے خون بند کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ کریمبال نامی کھمبی اینٹھن اور مروڑ رفع کرنے کیلئے استعمال کی جاتی ہے۔ دودھ والی کھمبی تاثیر میں پسینہ لانے والی اور پیشاب آور ہے اس کا استعمال پتھری کے مرض میں مفید ہے۔ یہ مسوں اور سخت دانوں کے علاج کیلئے استعمال ہوتی ہے۔ زہریلی کھمبی کی ایک قسم فلائی ایگرک مرگی اور دوسرے اعصابی امراض میں علاج کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ اس کا مکسچر ہیضے یا پیشاب جس میں چربی آتی ہو اور باری کے بخار میں بھی استعمال ہوتا ہے۔۔ یہ ایک بہت قیمتی جڑی بوٹی ہے۔ قدیم طب میں اسے نباتات کی بادشاہ کہا گیا ہے۔ قدیم شہنشاہوں نے اس کی تلاش کے لئے فوجی دستے رکھے ہوتے تھے جن کے ذمہ کام ہی یہ ہوتا تھا کہ وہ اس کھمبی کو تلاش کریں۔ جس خوش قسمت کے ہاتھ یہ کھمبی لگ جاتی بادشاہ اس سے کھمبی لے کر اسےعوضانے میں برابر کا سونا تول کر دیا جاتا۔ بادشاہ کا خیال تھا یہ وہ جڑی بوٹی ہے جس کو کھا کر موت نہیں آتی۔ اس بوٹی کی آفادیت کو دیکھتے ہوئے ملائیشیا کے ایک مشہور فارماسسٹ ڈاکٹر لم نے 10 سال تک اس پر ریسرچ کی۔ اور اس کی دس اقسام کو ٹشو ٹیکنالوجی کے استعمال سے اکٹھا کرکے اسے مصنوعی طور پر اگایا۔ یوں یہ بہت قیمتی جڑی بوٹی عام لوگوں تک رسائی حاصل کرگئی۔ اس جڑی بوٹی کے بے شمار فوائد ہیں بشرطیکہ اسے سال 6 ماہ استعمال کیا جائے۔ انسان کی پیدائش خلیہ سے ہوئی ہے۔ کھربوں خلئے مل کر ایک انسان وجود میں آتا ہے۔ ہم جس فضا میں سانس لیتے ہیں وہ مہلک کیمیائی مادوں سے بھری پڑی ہے۔ ہم جو غذا استعمال کرتے ہیں اس کی جڑوں میں کئی قسم کی زہریلی اور مہلک کھادوں کے عناصرشامل ہوتے ہیں۔ اور اس پر جن کیڑے مار ادویات کا سپرے کیا جاتا ہے وہ بھی جان لیوا ہوتے ہیں۔ ہمارا رہنے سہنے کا انداز بھی فطرت سے ہٹ گیا ہے۔ فطرت سے اس دوری کی بنا پر ہمارے جسم کے خلیے خراب ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور بیماری پیدا ہو جاتی ہے۔ یعنی بیماری کا آغاز کسی جرثومے کی بنیاد پر نہیں بلکہ ہمارے جسم کے خلیے خراب ہونے کی وجہ سے ہوتاہے۔ ہمارا جسم قدرت کا ایک انمول شاہکار ہے۔ قدرت نے اس کے اندر اپنے آپ کو بغیر کسی دوائی کے تندرست کرنے کی صلاحیت رکھی ہے۔ جب کسی قسم کا زہریلا مواد جسم میں کسی بھی ذریعے سے داخل ہوتا ہے۔ ہمارے جسم کا مدافعتی نظام یعنی ہمارے جسم کا ڈاکٹر بیدار ہوجاتا ہے اور جسم میں موجود اس زہریلے مواد کو جسم سے کئی ذرائع سے نکال باہر پھینکتا ہے۔ کبھی بلغم کے ذریعے، کبھی ابکائیوں کے ذریعے، کبھی پاخانے کے راستے اور کبھی پیشاب کے ذریعے۔ جسم کی مرمت کا یہ عمل سالہا سال نہیں بلکہ تازندگی جاری رہتا ہے۔ لیکن جب ہم قدرت کے خلاف کام کرنے لگتے ہیں تو یہ قوت مدافعت ختم ہو جاتی ہے۔ اس کی مثال میں ایسے دے سکتا ہوں۔ ہم جب کھانا کھاتے ہیں تو معدہ کھول رہا ہوتاے، تندور کی طرح دہک رہا ہوتا ہے، ہم اس پر ٹھنڈا پانی انڈیل دیتے ہیں۔ یوں ہم اس کے کام کا بیڑہ غرق کرکے گیس ٹربل کا امکان پیدا کردیتے ہیں۔ شغل ہی شغل میں ہم نے کولڈ ڈرنکس کی عادت اپنا لی ہے۔ ہمارے معدے کی اوجڑی پر جو ابھرے ہوئے کانٹے ہوتے ہیں ان کو ہم خود سے تباہ کر دیتے ہیں۔ یوں ہمارا ہاضمہ کولڈڈرنک کے تابع ہوجاتا ہے اور معدے کا نظام انہضام تباہ ہو کر رہ جاتا ہے۔ یہ کولڈ ڈرنک نہ صرف معدے کو تباہ کرڈالتے ہیں بلکہ ہمارے جسم کی ہڈیوں کو بھی بھربھرا کردیتا ہے، دانت تک بھرنے لگتے ہیں۔ لیکن ہم اپنی روٹین بدلنے پر تیار نہیں ہوتے۔ گائنو ڈرما ان امراض میں چند دوسرے مرکبات سے مل کر بہت اچھا کام کرتی ہے۔ اور میں تو یہاں تک کہتا ہوں کہ اس کے بعد کسی اور غذائی مرکب کی ضرورت نہیں پڑتی: 1۔ کینسر (آخری سٹیج پر) 2۔ گردے (چاہے ڈائیلسس کرواریے ہوں اپنی اصل حالت میں واپسی) 3۔ زیابیطس (دونوں اقسام) 4۔ مادے میں جراثیم کا نہ ہونا 5۔ جسم میں پتھریاں بننا۔ 6۔ اندھراتا۔ 7۔ بلڈ پریشر 8۔ دل کے والو بند ہونا۔ 9۔ دل کا پھیلنا یا سکڑجانا 10۔ پاگل پن۔ 11۔ تھائیرائیڈ to buy this click the following link 12۔ دمہ، پرانی کھانسی۔ 13۔ ہر قسم کی الرجی۔ 14۔ امراض معدہ، تلی، 15۔ برین ٹیومر 16۔ امراض خواتین (رحم کی رسولی) 17۔ ماہواری کا بند ہوجانا یا کثرت سے آنا۔ہے۔

Side Effects of Hijama

No Comments
Sdie effects of Hijama

Side effects of Hijama

Hijama, also known as cupping therapy, is an ancient practice that has gained popularity in recent years. It involves placing cups on the skin to create suction, which is believed to promote healing and improve overall well-being.

While hijama is generally considered safe and beneficial, it is important to be aware of potential side effects. These side effects are usually mild and temporary, but it’s still important to know what to expect.

1. Bruising and Discoloration

One of the most common side effects of hijama is bruising and discoloration of the skin. This occurs because the suction from the cups can cause small blood vessels to break, resulting in localized bleeding under the skin. The bruising usually fades within a week or two.

2. Soreness and Tenderness

After a hijama session, it is normal to experience some soreness and tenderness in the treated area. This is similar to the soreness you might feel after a deep tissue massage. The discomfort should subside within a few days.

3. Dizziness and Lightheadedness

During the hijama process, some individuals may experience dizziness or lightheadedness. This can be attributed to the release of toxins and the changes in blood flow. It is important to rest and hydrate after a session to minimize these symptoms.

It is worth noting that hijama is contraindicated for certain individuals, including pregnant women, individuals with bleeding disorders, and those with skin conditions or open wounds. It is important to consult with a qualified hijama practitioner before undergoing the therapy.

Common Side Effects of Hijama

While many people might experience positive effects after a hijama session, it’s important to be aware of the possible side effects. Common side effects include bruising, skin irritation, and discomfort at the site of the cups. Bruising is the most visible effect, often appearing as red or purple marks that can last from a few days to a couple of weeks. Skin irritation may range from minor redness to more pronounced conditions, especially for individuals with sensitive skin

Rare Side Effects and Precautions

In rare instances, hijama can result in more serious side effects, such as infection if proper hygiene practices are not followed. Other potential complications include severe pain or allergic reactions to the materials used. Therefore, it is crucial to seek treatment from qualified professionals who adhere to strict sanitation protocols. Before undergoing hijama, individuals with certain medical conditions or those on specific medications should consult a healthcare provider to evaluate any potential risks.

Benefits Of Hijama

No Comments
Benefits Of Hijama

Benefits of Hijama

Benefits of Hijama 

Hijama حجامهً wet cupping 

• Detoxification of stagnant and toxin blood

• Improves circulation
• Improves organ function
• Balances Hormones
• Very effective for skin problems such as
acne, psoriasis, boils, spots and eczema

• Helps to remove any digestive problems such
as constipation or bloating

• Helps to reduce and remove period pain
• Helps to improve fertility
• Improves and controls chronic conditions
such as arthritis and diabetes

• Improves immunity
• Very effective for pains and aches
• Helps to get rid of headaches and migraines
• Balanced hormones and therefore can be a
tool to get rid of depression and anxiety

Promotes Blood energy (qi in traditional Chinese medicine)

Removed the toxins from the body.

Prevents from getting diseases.

Protects from and removes the black magic

No side effect when performed by trained practitioner.

Helps to fight against infections.

Hyper tension, High blood pressure.

Circulation problems

Relief from chronic pain

Regulate the high blood pressure

Fertility in male and female.

Migraines

Relieves stress, anxiety and depression.

Improves the digestive energy (food qi),

Improves the organs health.

Women’s health issues and many more benefits for the body 
To try it, give us a call on

416-778-1390

hijama
Benefits of Hijama: A Holistic Healing Approach What is Hijama? Hijama, also known as cupping therapy, is an ancient healing practice that has gained popularity in recent years. This therapy involves creating suction on the skin using cups, which helps to promote blood circulation and relieve various ailments. Practiced in different cultures, from Traditional Chinese Medicine to Islamic traditions, hijama has numerous benefits that many people are beginning to appreciate. Benefits of Hijama One of the primary benefits of hijama is its ability to enhance blood flow. This improved circulation can help detoxify the body, as toxins are drawn out of the tissues more efficiently. Additionally, hijama is known to reduce pain and inflammation, making it an excellent option for those suffering from chronic conditions such as arthritis and migraines. Emotional and Mental Wellness In addition to physical health, hijama has positive effects on emotional and mental wellness. Many individuals report feeling a deep sense of relaxation following a session, which can help alleviate stress and anxiety. Furthermore, by promoting general well-being, hijama can improve sleep patterns and boost overall mood. In conclusion, the benefits of hijama extend well beyond mere physical relief. Its holistic approach to healing addresses both the body and mind, making it a valuable addition to any wellness routine. Whether you are seeking pain relief or looking to improve your mental clarity, consider exploring hijama as a natural and effective treatment option.

Categories: Health Hijama

Tags: