حدیث نمبر: 3858
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَزِيرِ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِي، حَدَّثَنَا فَائِدٌ مَوْلَى عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ مَوْلَاهُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ جَدَّتِهِ سَلْمَى خَادِمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: “مَا كَانَ أَحَدٌ يَشْتَكِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعًا فِي رَأْسِهِ إِلَّا قَالَ: احْتَجِمْ، وَلَا وَجَعًا فِي رِجْلَيْهِ إِلَّا قَالَ: اخْضِبْهُمَا”.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خادمہ سلمی رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جو شخص بھی اپنے سر درد کی شکایت لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا آپ اسے فرماتے: ”سینگی لگواؤ“ اور جو شخص اپنے پیروں میں درد کی شکایت لے کر آتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے فرماتے: ”ان میں خضاب (مہندی) لگاؤ“۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الطب ۱۳ (۲۰۵۴)، سنن ابن ماجہ/الطب ۲۹ (۳۵۰۲)، (تحفة الأشراف: ۱۵۸۹۳)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۴۶۲) (حسن)
Narrated Salmah: the maid-servant of the Messenger of Allah ﷺ, said: No one complained to the Messenger of Allah ﷺ of a headache but he told him to get himself cupped, or of a pain in his legs but he told him to dye them with henna.
English Translation Reference:Book 28, Number 3849
باب في موضع الحجامة
باب: سینگی (پچھنا) لگانے کی جگہ کا بیان۔
CHAPTER: Regarding the site treated when cupping.
حدیث نمبر: 3859
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ، وَكَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، عَنْ ابْنِ ثَوْبَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي كَبْشَةَ الْأَنْمَارِيِّ، قَالَ كَثِيرٌ إِنَّهُ حَدَّثَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ”يَحْتَجِمُ عَلَى هَامَتِهِ وَبَيْنَ كَتِفَيْهِ، وَهُوَ يَقُولُ: مَنْ أَهْرَاقَ مِنْ هَذِهِ الدِّمَاءِ فَلَا يَضُرُّهُ أَنْ لَا يَتَدَاوَى بِشَيْءٍ لِشَيْءٍ”.
ابوکبشہ انماری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سر پر اور اپنے دونوں مونڈھوں کے درمیان سینگی (پچھنے) لگواتے اور فرماتے: ”جو ان جگہوں کا خون نکلوالے تو اسے کسی بیماری کی کوئی دوا نہ کرنے سے کوئی نقصان نہ ہو گا“۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الطب ۲۱ (۳۴۸۴)، (تحفة الأشراف: ۱۲۱۴۳) (ضعیف) (الضعیفة: ۱۸۶۷، وتراجع الألباني: ۱۹۴)
Narrated Abu Kabshah al-Ansari: The Messenger of Allah ﷺ used to have himself cupped on the top of his head and between his shoulders, and that he used to say: If anyone pours out any of his blood, he will not suffer if he applies no medical treatment for anything.
English Translation Reference:Book 28, Number 3850
قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3860
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ”احْتَجَمَ ثَلَاثًا فِي الْأَخْدَعَيْنِ وَالْكَاهِلِ”، قَالَ مُعَمَّرٌ: احْتَجَمْتُ فَذَهَبَ عَقْلِي حَتَّى كُنْتُ أُلَقَّنُ فَاتِحَةَ الْكِتَابِ فِي صَلَاتِي وَكَانَ احْتَجَمَ عَلَى هَامَتِهِ.
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے گردن کے دونوں پٹھوں میں اور دونوں کندھوں کے بیچ میں تین پچھنے لگوائے۔ ایک بوڑھے کا بیان ہے: میں نے پچھنا لگوائے تو میری عقل جاتی رہی یہاں تک کہ میں نماز میں سورۃ فاتحہ لوگوں کے بتانے سے پڑھتا، بوڑھے نے پچھنا اپنے سر پر لگوایا تھا۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الطب ۱۲ (۲۰۵۱)، سنن ابن ماجہ/الطب ۲۱ ( ۳۴۸۳)، (تحفة الأشراف: ۱۱۴۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۱۱۹، ۱۹۲) (صحیح)
Narrated Anas ibn Malik: The Prophet ﷺ had himself cupped three times in the veins at the sides of the neck and on the shoulder. Mamar said: I got myself cupped, and I lost my memory so much so that I was instructed Surat al-Fatihah by others in my prayer. He had himself cupped at the top of his head.
English Translation Reference:Book 28, Number 3851
قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3860
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ”احْتَجَمَ ثَلَاثًا فِي الْأَخْدَعَيْنِ وَالْكَاهِلِ”، قَالَ مُعَمَّرٌ: احْتَجَمْتُ فَذَهَبَ عَقْلِي حَتَّى كُنْتُ أُلَقَّنُ فَاتِحَةَ الْكِتَابِ فِي صَلَاتِي وَكَانَ احْتَجَمَ عَلَى هَامَتِهِ.
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے گردن کے دونوں پٹھوں میں اور دونوں کندھوں کے بیچ میں تین پچھنے لگوائے۔ ایک بوڑھے کا بیان ہے: میں نے پچھنا لگوائے تو میری عقل جاتی رہی یہاں تک کہ میں نماز میں سورۃ فاتحہ لوگوں کے بتانے سے پڑھتا، بوڑھے نے پچھنا اپنے سر پر لگوایا تھا۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الطب ۱۲ (۲۰۵۱)، سنن ابن ماجہ/الطب ۲۱ ( ۳۴۸۳)، (تحفة الأشراف: ۱۱۴۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۱۱۹، ۱۹۲) (صحیح)
Narrated Anas ibn Malik: The Prophet ﷺ had himself cupped three times in the veins at the sides of the neck and on the shoulder. Mamar said: I got myself cupped, and I lost my memory so much so that I was instructed Surat al-Fatihah by others in my prayer. He had himself cupped at the top of his head.
English Translation Reference:Book 28, Number 3851
قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3862
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرَةَ بَكَّارُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، أَخْبَرَتْنِي عَمَّتِي كَبْشَةُ بِنْتُ أَبِي بَكْرَةَ، وَقَالَ غَيْرُ مُوسَى: كَيِّسَةُ بِنْتُ أَبِي بَكْرَةَ، أَنَّ أَبَاهَا كَانَ”يَنْهَى أَهْلَهُ عَنِ الْحِجَامَةِ يَوْمَ الثُّلَاثَاءِ، وَيَزْعُمُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ يَوْمَ الثُّلَاثَاءِ يَوْمُ الدَّمِ وَفِيهِ سَاعَةٌ لَا يَرْقَأُ”.
کبشہ بنت ابی بکرہ نے خبر دی ہے ۱؎ کہ ان کے والد اپنے گھر والوں کو منگل کے دن پچھنا لگوانے سے منع کرتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے تھے: ”منگل کا دن خون کا دن ہے اس میں ایک ایسی گھڑی ہے جس میں خون بہنا بند نہیں ہوتا“۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۱۷۰۷) (ضعیف) ( کبشہ یا کیسہ مجہول ہے )
وضاحت: ۱؎ : اور موسی کے علاوہ دوسرے لوگوں کی روایت میں «کبشہ» کے بجائے «کیّسہ» ہے۔
Narrated Kabshah daughter of Abu Bakrah: (the narrator other than Musa said that Kayyisah daughter of Abu Bakrah) She said that her father used to forbid his family to have themselves cupped on a Tuesday, and used to assert on the authority of the Messenger of Allah ﷺ that Tuesday is the day of blood in which there is an hour when it does not stop.
English Translation Reference:Book 28, Number 3853
قال الشيخ الألباني: ضعيف
باب في قطع العرق وموضع الحجم
باب: رگ کاٹنے (فصد کھولنے) اور پچھنا لگانے کی جگہ کا بیان۔
CHAPTER: Cutting the veins and the site of cutting.
حدیث نمبر: 3863
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ”احْتَجَمَ عَلَى وِرْكِهِ مِنْ وَثْءٍ كَانَ بِهِ”.
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس درد کی وجہ سے جو آپ کو تھا اپنی سرین پر پچھنے لگوائے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۲۹۷۸)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الطب ۲۱ (۳۴۸۵)، مسند احمد (۳۰۵۳، ۳۵۷، ۳۸۲) (صحیح)
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Messenger of Allah ﷺ had himself cupped above the thigh for a contusion from which he suffered.
English Translation Reference:Book 28, Number 3854
قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3864
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: “بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أُبَيٍّ طَبِيبًا فَقَطَعَ مِنْهُ عِرْقًا”.
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابی رضی اللہ عنہ کے پاس ایک طبیب بھیجا تو اس نے ان کی ایک رگ کاٹ دی ۱؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/السلام ۲۶ (۲۲۰۷)، سنن ابن ماجہ/الطب ۲۴ (۳۴۹۳)، (تحفة الأشراف: ۲۲۹۶)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۳۰۳، ۳۰۴، ۳۱۵، ۳۷۱) (حسن)
وضاحت: ۱؎ : یعنی طبیب کو اختیار ہے کہ اپنے تجربہ سے جہاں بہتر سمجھے وہاں کی رگ کاٹے، تو اس طبیب نے ان کی بابت یہی بہتر سمجھا۔
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet ﷺ sent a physician to Ubayy (ibn Kab), and he cut his vein.
English Translation Reference:Book 28, Number 3855
قال الشيخ الألباني: صحيح