Homeopathic
ہومیوپیتھک میں تاثیری مزاجوں کی کیا اہمیت ہے ؟
ہومیوپیتھک ادویہ کے مزاج موجود ہیں. تمام ہومیو ادویہ کچھ گرم مزاج، کچھ تر مزاج اور کچھ خشک سوداوی مزاج کی ہوتی ہیں.
اس کی یہ دلیل ہے.
تمام ہومیو ادویہ مادہ اشیاءسے بنتی ہیں.
ان تمام اشیاء کے مزاج ہوتے ہیں.
اس لئے تمام ہومیو ادویہ کے مزاج ہیں.
ہومیو پیتھک کی مشہور دواء سلفر گندک سے بنتی ہے.
گندک کا مزاج گرم خشک ہے.
طب یونانی میں اس کو صفراوی مزاج کہاجاتا ہے.
نظریہ مفرد الاعضاء میں غدی عضلاتی کہاجاتا ہے.
ہومیو کیوں کہ علاج بالمثل ہے. اس لئے اس میں دواء بھی بالمثل ہوتی یے.
اس لئے سلفر صرف اس وقت دی جاسکتی ہے جس وقت مریض کا مزاج گرم خشک ہو یا مرض کا سبب گرمی خشکی ہو. جیس گرمی دانے اور پیلا یرقان ہائی بلڈ پریشر وغیرہ
ہومیو پیتھک ادویہ کی مخصوص علامات کہا سے آئیں ہیں:
دنیا کی ہر چیز میں مزاج کے سواء ایک دوسرا خاصہ موجود ہے.
اس خاصہ کی وجہ سے ہر دواء میں خاص علامات یا خاص علامت موجود ہے.
جس کی وجہ سے ہر ہومیو دواء کے استعمال کرنے کے لئے ان علامات یا علامت کا اعتبار کرنا ضروری یے. ورنہ دواء کماحقہ اثر نہ کرے گی. بعض وقت نقصان بھی ہوجاتا ہے.
اس لئے ہومیو دواء دیتے وقت مزاج اور علامات کا اعتبار کرنا معالج پر لازم ہے. اگر مزاج کے خلاف دواء دی تو فائدہ قطعی ناممکن ہے. بعض دفع نقصان بھی ہوجاتا ہے.
کچھ مشہور ادویہ کے مزاج:
نکس وامیکا کچلہ سے بنی ہے. کچلہ ایک زہر ہے. اس زیر کا مزاج خشک گرم ہے. یعنی عضلاتی غدی مزاج. تو نکس وامیکا کا مزاج عضلاتی غدی ہوا. مگر اس کی مخصوص علامات بھی ہیں.
آرسنک البم سم الفار سے بنتی ہے. سم الفار کا مزاج خشک سرد ہے. جس کو عضلاتی اعصابی کہاجاتا ہے. تو اس دواء کا مزاج عضلاتی اعصابی ہوا مگر خاص علامات بھی موجود ہیں.
لیکسس ایک سانپ کا زیر ہے. ہر سانپ کا زیر خشک گرم ہوتا ہے. اس لئے لیکسس کا مزاج خشک گرم ہوا.مگر ساتھ مخصوص علامات ہیں.
مرک سال پارہ سے بنتی ہے. پارہ کا مزاج تر خشک ہے. اس کو بلغمی مزاج کہا جاتا ہے. یعنی اعصابی عضلاتی. تو مرک سال کا مزاج بلغمی ہوا. مگر ساتھ خاص علامات موجود ہیں.
اس طرح ہومیو کی ہر دواء مادہ اشیاء سے بنی ہیں. دنیا کی ہر مادہ چیز کا مزاج ہے. اس لئے ہومیو کی ہر دواء کا مزاج ہے. مگر دنیا کی ہر چیز کے خواص بھی ہیں. اس لئے ہومیو کی ہر دواء کی خاص علامات ہیں.
مزاج کے خلاف دواء دینے سے کیا ہوتا ہے؟
جب آپ ہومیو دواء کو مزاج کے خلاف استعمال کرتے ہیں تو نقصان بھی ہوسکتا ہے. مثلا:
اگر ہیضہ میں آپ آئرس دواء دیں گے تو مریض کی تکلیفات زیادہ ہوجائیں گیں.
اس لئے کہ ہیضہ کے وقت مریض کا مزاج عضلاتی اعصابی ہوتا ہے. اس کی دواء کیمفر ہے. کیمفر کا مزاج عضلاتی اعصابی ہے. یہ دواء شفاء دے گی. مگر آئرس کا مزاج غدی عضلاتی ہے. یہ بیماری کو زیادہ کرے گی.
اسی طرح اگر کسی مریض کو بلڈ پریشر کے ہائی ہونے سے قے لگی ہے تو اس کا مزاج اس وقت غدی عضلاتی ہوتا ہے. اس کی دواء آئرس ورسی کولر ہے. یہ شفاء دے گی. اگر آپ اس وقت مریض کو نکس وامیکا دیں گے تو اس کا بلڈ پہلے سے زیادہ ہائی ہوجائے گا. اس لئے کہ نکس وامیکا کا مزاج عضلاتی غدی ہے.
اس طرح اگر ملیریا کے مریض کا مزاج عضلاتی اعصابی ہوتا ہے. اس کو اگر آپ نے چائنا دواء دے تو شفاء ہوگی. چائنا کا مزاج عضلاتی اعصابی ہے. اگر آپ نے سلفر دی تو تکلیف زیادہ ہوگی. اس لئے کہ سلفر کا مزاج غدی عضلاتی ہے
کیا مزاج کے مطابق دواء دینے کا سب سے بڑا فائدہ کیا ہے
اگر آپ مریض کو غلط دواء دیں. مگر دونوں کا مزاج ایک ہو. اس طرح کہ اس دواء اور مریض کا مزاج ایک ہے لیکن دواء اور مریض کی علامات نہیں ملتیں تو مریض کو فائدہ ہو یا نہ ہو مگر نقصان کبھی بھی نہیں ہوگا.
مثلا اگر کسی مریض کو آرسنک البم بخار ہے تو آپ اس کو بیلاڈونا دے دیں تو اس سے مریض کو کوئی فائدہ ہو یا نہ ہو مگر نقصان 1% بھی نہیں ہوگا.
اس طریقہ سے یہ ہومیو علاج بلاضرر علاج بن جائے گا.
ہم ہومیو پیتھک کی افادیت اور نفاست کے قائل ہیں مگر اس حکمت کے منکر نہیں جو صدیوں سے انسانوں کو فائدہ دے رہے ہے.
کیا مزاج علیحدہ ہونے کے باوجود بھی مریض اور دواء کی علامات مل سکتیں ہیں؟
ہرگز نہیں. جب مریض اور دواء کا مزاج ایک نہ ہو تو دونوں کی مجموعی علامات اور خاص علامات نہیں مل سکتیں.
جب بھی دواء اور مریض کی علامات میچ کریں گیں تو اس وقت یقینا مریض اور دواء کا مزاج ایک ہی ہوگا. اگر مریض اور دواء کا مزاج ایک نہ ہوتو کبھی بھی دونوں کی علامات میچ نہ کریں گیں.
یہ میرا تجربہ اور مشاہدہ ہے. یہ ایک ایسی حقیقت ہے جس کا کوئی سلیم الطبع ماہر انسان انکار نہیں کرسکتا.
مثلا: برائی اونیا کا مخصوص نشان خشکی اور حرکت سے تکلیفات کا زیادہ ہونا ہے. اس دواء کا مزاج عضلاتی اعصابی ہے. اگر کسی مریض میں برائی اونیا کا مخصوص نشان اور علامات موجود ہیں تو مریض کا مزاج بھی اس وقت عضلاتی اعصابی ہوگا. دوسرا کوئی مزاج ہونا ناممکن اور محال ہے.
ایک بہت بڑی اور اہم بات:
ایک ایسی بات جو طلباء کے ذہن کو منتشر کرتی ہے اور محقق کا دل اس کو تسلیم نہیں کرتا اور تجربہ اس کی مخالفت کرتا ہے.
ہومیو پیتھک کی بہت سی ادویہ کے تین تین مزاج بتائے گئے ہیں. جیسے کہ فلوریکم ایسڈم کے بارے میں لکھا ہے کہ یہ سورا، سفلس اور سائیکوسس تینوں کو ختم کر سکتی ہے اور کچھ ادویہ کو سورک اور سفلس دونوں میں مفید لکھا گیا ہے. جیسے کہ سٹافی سیگیریا.
دونوں باتیں مبالغہ آرائی ہے. حقیقت کا ان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں. ہومیو کی ہر دواء صرف ایک مزاج رکھتی ہے اور ایک قسم کی ہی بیماری کو ختم کر سکتی ہے فلورک صرف سوزاک کو اور سٹافی سیگیریا صرف آتشک کو اور بس
سورا، آتشک اور سفلس کیا ہے؟
یہ تینوں انسانی زہر ہیں.
انسان کے جسم میں بنیادی طور پر تین قسم کے زہر کسی سبب سے پیدا ہوجاتے ہیں. جن کے تین نام ہیں. ہر ایک زہر والے انسان کی سوچ علیحدہ علیحدہ ہے. یہ زہر اصل میں تین اشیاء کے تعفن اور خرابی سے پیدا ہوتے ہیں.
جیسا کہ:
1. سائیکوسس:
خشکی کا تعفن اور زہریلاپن اس کو سائیکوسس کہاجاتا ہے. اس زہر کی وجہ سے انسان کے دماغ اور جسم پر خاص قسم کی علامات کا ظہور ہوتا ہے. بعض دفع ان دماغی علامات اور سوچ کو بھی سائکوسس کہاجاتا ہے
2. سورا:
صفراء کا تعفن اور زہریلا پن اس کو سوزاک کہاجاتا ہے. اس زہر سے دماغ اور جسم پر مخصوص علامات کا ظہور ہوتا ہے. ان علامات اور سوچ کو بھی سورا کہاجاسکتا ہے.
3. سفلس:
بلغم کا تعفن اور زہریلاپن اس کو آتشک کہاجاتا ہے. اس زہر کی وجہ سے انسان کے دماغ اور جسم پر خاص قسم کی علامات کا ظہور ہوتا ہے. اس لئے اس سوچ اور علامات کو بھی آتشک کہاجا سکتا ہے.
تو معلوم ہوا کہ
سائیکوسس عضلاتی مرض ہے.
سورا غدی مرض ہے،
آتشک اعصابی مرض ہے.
یہ تینوں مادی مرض ہیں. ان تینوں کا غیر مادہ جذبات اور سوچ کے ساتھ تعلق یے. ہر مریض کی علیحدہ سوچ اور جذبات ہوتے ہیں.
کس زہر کو کون سی دواء ختم کرسکتی ہے؟
سورا کو صرف غدی ادویہ ختم کر سکتیں ہیں
جیسا کہ:
سلفر، سورینم، میڈورینم، بیسی لینم، کلکیریا کارب، کاربوویج وغیرہ
آتشک کو صرف اعصابی ادویہ ختم کر سکتیں ہیں.
جیسا کہ:
مرک سال مرک کار سٹافی سیگیریا وغیرہ
سائیکوسس کو عضلاتی اعصابی ادویہ ختم کر سکتیں ہیں جیسے کہ تھوجا اور فاسفورک وغیرہ.
ہومیو پیتھک کی جن جن ادویہ کے بیان میں یہ لکھا ہے کہ یہ دواء تینوں مرضوں کو ختم کر سکتیں ہیں. صرف مبالغہ ہے. اس کا حقیقت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں. فلورک صرف سورا کو ختم کر سکتی یے تھوجا صرف سائیکوسس کو اور سٹافی سیگیریا صرف آتشک کو اور بس
اکثر ہومیو ادویہ کے بیان میں یہ غلطی موجود ہے. اس طرح کی غلطیوں نے طلباء کے ذہنوں کو منتشر کردیا ہے. تجربہ اس کا شاہد ہے. یہ غلطیاں مزاجوں کے علم نہ ہونے کی وجہ سے ہوا ہے.
بیماری کیا ہے اور اس کی کتنی قسمیں ہیں؟
ہومیو پیتھک میں قوت حیات کے خلل اور عدم توازن کو بیماری کہا جاتا ہے.
جب بھی انسان کی قوت حیات میں خلل آتا ہے تو انسان کے جسم میں ایک مزاج شروع ہوتا ہے.
اگر گرم مزاج ہو تو سوزاک.
تر مزاج ہو تو آتشک.
خشک مزاج ہو تو سائیکوسس.
تو قوت حیات جب بھی کمزوری ہوتی ہے تو ایک زہر پیدا ہوتا ہے. اس زہر کے جسم انسان اور دماغ پر مخصوص اثر ہوتا ہے.
نظام انسان اور مزاج؟
جسم انسانی چار چیزوں کا مرکب ہے. ان میں سے تین مستقل اور ایک ان تینوں کے تابع یے.
جو تین مستقل ہیں وہ یہ اعضاء ہیں
عضلات
غدود
اعصاب
چوتھی غشائے مخاطی ہے.
ان چار اجزاء کے چار مرکز ہیں.
عضلات کا دل،
غدود کا جگر،
اعصابی کا دماغ
غشائے مخاطی کا طحال مرکز ہے.
طحال پہلے تین مرکز کے تابع ہے اس لئے اس کو نظام صحت اور مرض میں شامل نہیں کیا گیا ہے. تو باقی تین بچ گئے
عضلات اور دل
غدود اور جگر
اعصاب اور دماغ
جب عضلات ضرورت سے زیادہ تیز ہوجاتے ہیں تو انسان کا مزاج خشک بنتا ہے. اس کو عضلاتی اور سوداوی کہا جاتا ہے.
جب غدود ضرورت سے زیادہ تیز ہوتے ہیں تو اس وقت انسان کا مزاج گرم ہوتا ہے. اس کو غدی اور صفراوی کہاجاتا ہے.
جب اعصابی ضرورت سے زیادہ تیز ہوتے ہیں تو اس وقت انسان کا مزاج تر ہوتا ہے. اس کو اعصابی اور بلغمی کہاجاتا ہے.
جب عضلاتی میں تیزی آجاتی ہے تو نکس وامیکا، تھوجا وغیرہ دے کر اس کو کم کیا جاتا ہے.
جب غدود میں تیز آجاتی ہے تو سلفر ، میڈورینم وغیرہ دواء دے کر اس تیز کو کم کیا جاتا ہے
جب اعصاب میں تیز آجاتی ہے تو مرک سال مرک کار وغیرہ دواء دے کر اس کو کم کیا جاتا ہے.
ہومیو دواء کے درست انتخاب کے لئے کیا ضروری ہے؟
اگر آپ ہومیو دواء کے ساتھ کسی کو دواء دینا چاہتے ہیں تو آپ ان تین باتوں کا خیال رکھیں.
اول:
مریض اور دواء کا مزاج ایک ہو
دوم:
مریض اور دواء کی علامات بھی ایک ہوں
سوم:
درست پوٹینسی.
صرف علامات یا صرف مزاج کا ایک ہونا کافی نہیں ہے
حکمت دواء کے انتخاب میں مزاج کا موجود ہونا کافی ہوتا ہے. مگر ہومیو میں صرف مزاج کا ایک ہونا کافی نہیں جب تک علامات نہ ملیں
تنبیہ:
پوٹینسی کے زیادہ یا کم ہونے سے دواء کے مزاج میں تبدیلی نہیں آتی بلکہ تاثیر میں کمی بیشی آتی ہے.
Homeopathic homeopaths homeopathy homeopathy near me homeopathy Pakistani Homeopathy Urdu homeopathy Toronto homeopathy Mississauga homeopathy clinic homeopathic remedies homeopathic treatment homeopathy remedies homeopathy treatment